ویسے تو اکثر کسی نہ کسی سے بحث ہوتی لیکن ایک عزیز سے خواتین اور مرد میں مرد پر زیادہ انعام و اکرام پر بحث ہو گئی
وہ یہ بات ماننے کو تیار نہیں تھا کہ مرد صرف کما کر لاتا ہے لہذا وہ افضل ہے
مرد جتنے پیسوں میں ایک گھر لا کر بساتے اتنے میں باہر دس مل جاتی اس پر وہ آگ بگولہ ہو گیا :ڈ حالانکہ اگر مرد کی فطرت میں ہی عورت رکھ دی گئی ہے اس کے باوجود وہ ایک یا دو یا تین یا چار گھر بساتا ہے ان کی تمام ذمہ داریاں پوری کرتا ہے تو بات تو سمجھنے والی ہے کہ اس کو کیوں انعام و اکرام ملنا؟ ایک عورت لا کر تمام ذمہ داریاں پورا کرنا آسان ہے یا باہر جگہ جگہ منہ مارنا جہاں کوئی ذمہ داری نہیں سر پر؟
ابھی پچھلے ماہ یونائیٹڈ نیشن نے افریقہ کے کانفلیکٹ زون میں عورتوں کی حالت زار پر رپورٹ نکالی ہے پڑھ کر رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہر عورت کئی کئی دفعہ ریپ کا شکار ہو رہی ہے اور جدھر جہاں ملتی ہے وہیں ریپ کر دیا جاتا ہے لکڑیاں چن رہی ہے یا اپنے گھر بیٹھی ہے یا ریفیوجی کیمپ میں کوئی روکنے والا نہیں
اسی پر بس نہیں چھ ماہ تک کی بچیوں کا ریپ عام معمولی بات ہے ایسی تمام بچیاں ساری زندگی پاٹی ٹرین نہیں کر سکیں گی یعنی رفع حاجت۔ کئی بچیاں جو اب بڑی ہو چکی ہیں ان کا پیشاب پر کنٹرول ختم ہو گیا ہے ہر وقت رستا رہتا ہے جس سے انکا سوشلی بائیکاٹ عام ہے
شیطان اور حیوان ناچ رہے اگر یہ کم ہے تو عورتوں کو گاوں کی سڑک پر باندھ دیا جاتا ہے کہ ہر آتا جاتا فوجی اپنی پیاس بجھا سکے کھانے کو کوئی منہ میں ڈال دے تو ڈال دے اگر کوئی عورت بھوک پیاس گرمی سے بیہوش ہے تو اس پر پانی پھینک کر اس کو ہوش میں لا کر ریپ کر دیا جاتا ہے
اگر یہ کم ہے تو جو عورت من مانی کرنے دے اس کو کچھ نہیں کہا جاتا سوائے یہ کہ اس کو ایڈز اور حمل کا تحفہ مل جاتا ہے لیکن جو شور مچائے مزاحمت کرے اس کی شرمگاہ میں درختوں کی شاخیں نوک دار کوئی بھی شے پتھر کنکر کانٹے یہاں تک کہ بلیڈ تک نکالے گئے ہیں اس کے علاوہ شرمگاہ میں پستول ڈال کر گولی چلا دینا عام سی بات ہے ایک خاتون جو کہ زندہ بچ گئی اس سے گولی ریکور کی گئی جو اندر رہ گئی تھی
ایسی عورتیں جنکو بچہ ہو جاتا ہے ان کے مرد سوشل پریشر پر عورت کو تو قبول کر لیتے ہیں لیکن مار پیٹ کرتے ہیں کہ تمہارے ساتھ یہ ہوا اور بچے کی کسی بھی قسم کی کفالت کرنے کی بجائے اس کے باپ کو ڈھونڈنے کا کہتے ہیں ایسے کئی بچے مر چکے ہیں
وہ یہ بات ماننے کو تیار نہیں تھا کہ مرد صرف کما کر لاتا ہے لہذا وہ افضل ہے
مرد جتنے پیسوں میں ایک گھر لا کر بساتے اتنے میں باہر دس مل جاتی اس پر وہ آگ بگولہ ہو گیا :ڈ حالانکہ اگر مرد کی فطرت میں ہی عورت رکھ دی گئی ہے اس کے باوجود وہ ایک یا دو یا تین یا چار گھر بساتا ہے ان کی تمام ذمہ داریاں پوری کرتا ہے تو بات تو سمجھنے والی ہے کہ اس کو کیوں انعام و اکرام ملنا؟ ایک عورت لا کر تمام ذمہ داریاں پورا کرنا آسان ہے یا باہر جگہ جگہ منہ مارنا جہاں کوئی ذمہ داری نہیں سر پر؟
ابھی پچھلے ماہ یونائیٹڈ نیشن نے افریقہ کے کانفلیکٹ زون میں عورتوں کی حالت زار پر رپورٹ نکالی ہے پڑھ کر رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہر عورت کئی کئی دفعہ ریپ کا شکار ہو رہی ہے اور جدھر جہاں ملتی ہے وہیں ریپ کر دیا جاتا ہے لکڑیاں چن رہی ہے یا اپنے گھر بیٹھی ہے یا ریفیوجی کیمپ میں کوئی روکنے والا نہیں
اسی پر بس نہیں چھ ماہ تک کی بچیوں کا ریپ عام معمولی بات ہے ایسی تمام بچیاں ساری زندگی پاٹی ٹرین نہیں کر سکیں گی یعنی رفع حاجت۔ کئی بچیاں جو اب بڑی ہو چکی ہیں ان کا پیشاب پر کنٹرول ختم ہو گیا ہے ہر وقت رستا رہتا ہے جس سے انکا سوشلی بائیکاٹ عام ہے
شیطان اور حیوان ناچ رہے اگر یہ کم ہے تو عورتوں کو گاوں کی سڑک پر باندھ دیا جاتا ہے کہ ہر آتا جاتا فوجی اپنی پیاس بجھا سکے کھانے کو کوئی منہ میں ڈال دے تو ڈال دے اگر کوئی عورت بھوک پیاس گرمی سے بیہوش ہے تو اس پر پانی پھینک کر اس کو ہوش میں لا کر ریپ کر دیا جاتا ہے
اگر یہ کم ہے تو جو عورت من مانی کرنے دے اس کو کچھ نہیں کہا جاتا سوائے یہ کہ اس کو ایڈز اور حمل کا تحفہ مل جاتا ہے لیکن جو شور مچائے مزاحمت کرے اس کی شرمگاہ میں درختوں کی شاخیں نوک دار کوئی بھی شے پتھر کنکر کانٹے یہاں تک کہ بلیڈ تک نکالے گئے ہیں اس کے علاوہ شرمگاہ میں پستول ڈال کر گولی چلا دینا عام سی بات ہے ایک خاتون جو کہ زندہ بچ گئی اس سے گولی ریکور کی گئی جو اندر رہ گئی تھی
ایسی عورتیں جنکو بچہ ہو جاتا ہے ان کے مرد سوشل پریشر پر عورت کو تو قبول کر لیتے ہیں لیکن مار پیٹ کرتے ہیں کہ تمہارے ساتھ یہ ہوا اور بچے کی کسی بھی قسم کی کفالت کرنے کی بجائے اس کے باپ کو ڈھونڈنے کا کہتے ہیں ایسے کئی بچے مر چکے ہیں
یہ سب یونائٹڈ نیشن کے ہمراہ گئی ایک ڈاکٹر نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے
یہ ہے مرد کی سرکشی نافرمانی اگر مرد شیطانیت کی ہر حد کراس کر سکتا ہے تو ایسا مرد جو اللہ سے ڈر کر سیدھے راستے پر چلے اور اپنے اندر کے حیوان کو کنٹرول میں رکھے اس پر انعام و اکرام بنتا نہیں ہے