Pages

Friday, November 28, 2014
رنجش ہی سہی


مانا کہ محبت کا چھپانا ہے محبت
چپکے سے کسی روز جتانے کے لئے آ
جیسے تمہیں آتے ہیں نہ آنے کے بہانے
ایسے ہی کسی روز نہ جانے کے لئے آ
اب تک دل خوش فہم کو ہیں تجھ سے امیدیں
یہ آخری شمعیں بھی بجھاںے کے لئے آ
کچھ تو مرے پندار محبت کا بھرم رکھ
تو بھی تو کبھی مجھ کو منانے کے لئے آ
کس کس کو بتائیں گے جدائی کا سبب ہم
تو مجھ سے خفا ہے تو زمانے کے لئے آ
رنجش ہی سہی دل ہی دُکھانے کے لئے آ

Monday, November 17, 2014
بندر اور پٹھان


کسی جنگل میں جمہوریت آئی تو دھاندلی سے بندر جیت گیا اس کے وزیراعظم بنتے ہی اس کے جملہ عزیز رشتہ داروں نے خوب پر پرزے نکالے اسی طرح جنگل کے دوسرے درندے بھی حدوں سے بڑھ گئے ایک دن لومڑی چیختی چلاتی آئی کہ بھیڑیا اس کا بچہ اٹھا کر لے گیا ہے بندر نے یہ سنا تو ایک درخت سے دوسرے دوسرے سے تیسرے تیسرے سے چوتھے اور سو آن کافی درختوں پر جا کر خوب اچھل کود کی خوب چیخا چلایا آوازیں نکالی اور چپ کر گیا
اگلے دن خرگوش اور تیسرے دن بطخ یہی شکائیت لے کر آئی بندر نے پھر یہی سب کچھ کیا تو میڈیا والوں نے سوال کیا حضور آپ کچھ کرتے کیوں نہیں؟ بندر نے جواب دیا جو کچھ کر سکتا تھا کر تو رہا ہوں اس سے زیادہ کیا کر سکتا ہوں میں؟
ہمارے پیارے وزیراعظم نواز شریف کا بھی یہی حال ہے آپ کو دورے پر دورہ پڑتا ہے جیسے ہی دھرنا شروع ہوا کچھ شدت میں افاقہ ہوا لیکن اب پھر دورے پر دورہ پڑ رہا اپنے ملک میں ٹک ہی نہیں رہے اور باہر والے ان کو ذرا سی عزت دینے کو تیار نہیں قوم کا پیسہ برباد کر رہے پچھلے سال اوبامہ نے ذلت آمیز فوٹوز شائع کروا دی تھیں اس سال ڈیوڈ کیمرون نے انتظار کروا دیا

نواز شریف تو عزت کے معاملے میں زرداری ساب سے بھی گیا گزرا ہے نہ قوم عزت کرنے کو تیار ہے نہ نوازشریف بےعزتی محسوس کرنے پر تیار ہے نواز شریف سے زیادہ اہمیت تو اگلوں نے جنرل راحیل شریف کو دے دی نوازشریف کب سوچیں سمجھیں گے ؟
میرے ایک دوست نے ایک دن بڑی بات کی کہ نواز تیسری دفعہ وزیر اعظم بنا اسٹیبلشمنٹ کو ناپسند ہونے کے باوجود اور اللہ نے مال وی خوب دیا وغیرہ وغیرہ مال تو قارون کے پاس بھی بہت تھا اور جہاں پوری قوم کرپٹ ہوں وہاں آپ کے خیال میں نوازشریف صاحب نہایت ایماندار انسان ہونگے؟ فسق و فجور میں مبتلا قوموں پر ایسے ہی نکمے ناکارہ حکمران مسلط کئے جاتے ہیں
چلتے چلتے ایک اور لطیفہ ہو جائے ایک پٹھان نے کسی جگہ رشتہ کا پیغام دیا گھر والوں نے خوب پٹائی کی مار مار کر برا حال کر دیا اور اٹھا کر گھر سے باہر پھینک دیا پٹھان کراہتے ہوئے اٹھا کپڑے جھاڑے زخموں کو سہلایا اور بولا تو پھر میں انکار ہی سمجھوں؟ ہمارے وزیراعظم کا بھی یہی حال ہے ان کو ابھی تک یقین نہیں آ رہا



Tuesday, November 11, 2014
دھوکہ


میرا خیال تھا کہ وہ گلا سڑا ہر قسم کا پھل ڈال دے گا اور ویسے بھی دھوکہ کھانے کا مجھے بہت شوق ہے میں جان بوجھ کر اگلے کو موقع دیتا ہوں کہ وہ اگر بےایمانی کرنا چاہے تو کر لے کیونکہ آئندہ میں نے اپنا بزنس اس کو نہیں دینا
بنگالی نے سیب ڈالے دو داغی نکلے اس نے الگ رکھ دئے میں نے سوچا پوچھونگا اس سے کہ کیا یہ سیب واپس جاتے اس نے ٹھیلے کے پیچھے سے میری طرف آتے ہوئے دونوں چوٹ لگے سیب اٹھائے اور کوڑے کی ٹوکری میں پھینک دئیے
یہ وہ نکتہ ہے جو ہمارے دیسیوں کو سمجھ نہیں آتا ایک دفعہ کی بےایمانی یا کم تولنا آپ کے اپنے لئے نقصاندہ ہے اب جب تک میں اس علاقے میں رہونگا میں نے پھل اسی سے لینا ہے اس نے مستقل آمدنی کا ذریعہ پیدا کیا نہ کہ ایک دفعہ ٹھگنا چاہا
ویسے ایک ٹپ دوں اگر پھل لینا ہے تو سپر سٹور سے  نہیں یہ جو سڑک کنارے ٹھیلے لگا کر بیٹھے ہوتے ان سے لیں ایک تو ہر رات تازہ پھل آتا دوسرے سپر سٹور سے سستا ہوتا جیسے جو کیلے سپر سٹور سے تین ڈالر کے ملیں وہ اس سے دو ڈالر کے مل جاتے
میں نے جب بھی دھوکہ کھایا یا بے ایمانی ہوئی پاکستانی سے ہی ہوئی اس چیز کے بھی پیسے ٹھگنے کی کوشش کرتے جو فری ہو ایک دفعہ برف میں گاڑی کا ایک فیوز اڑ گیا سوچا ادھر سے ڈلوا لوں کیا اپنے مکینک کے پاس جاونگا وہ فیوز دو ڈالر کا پورا پیکٹ ملتا اس پاکستانی نے پانچ ڈالر کا ایک ڈالا
ایک دوسرے پاکستانی سے پوشش کروائی اس نے اس پرزے کے دس ڈالر اینٹھ لئے جو اس نے ڈالا ہی نہِں تھا اویجنل کو ٹھیک کر کے لگا دیا تھا میں نے قسم کھا لی اب اس سے کام نہیں کروانا کبھی بھی
جائیرو یہاں بڑی مشہور ہے سٹریٹ وینڈرز کے پاس عام بکتی ہر دوسرے کونے پر جس سے میں کھاتا وہ مصری ہیں انہوں نے پانچ سے چھ ڈالر کا پلیٹر کیا تو چیز بھی زیادہ دینی شروع کی ان کا ڈے پارٹنر پاکستانی ہے وہ ماشاللہ کبھی شام کو ٹکر جائے تو اس کا دل ہی نہیں کر رہا ہوتا کہ پلیٹر بھر دے :ڈ کم تول کر پیسے پورے لینے پاکستانی حرام کھانے میں شیر ہیں جبکہ آپ مصری کو دیکھیں ایسے بھر بھر کر دے رہا ہوتا اور رش بھی اس کو خوب لگتا حالانکہ سیم کارٹ ہے لیکن اللہ جس کو دے جس کو نہ دے

Tuesday, October 07, 2014
حرم سے کلب تک


 جب دوستوں کو بتایا کہ امریکہ جا رہا ہوں تو ان کے تاثرات مجھے بڑے عجیب لگے ایکسائٹڈ سے حیرت کے رشک کے لیکن مجھے رشک نہیں آتا میرے کتنے دوست دنیا کے کتنے ملکوں میں ہیں رشک آتا ہے تو ان پر جو سعودیہ جاب کرتے ہیں بلکہ سچی پوچھیں تو جلن ہوتی ہے
میرے ایک دوست کی جب سعودیہ جاب لگی تو مجھے اتنی جیلسی ہوئی کہ میں نے باقاعدہ اللہ سے شکوہ کیا کہ اللہ میاں میں کیوں نہیں؟ ساری دنیا کو ادھر بلائی جا رہا میں نے کیا کیا؟ مجھے ایسا لگا کہ اللہ نے مجھے ساری دنیا دے دی اور اس کو خود دے دیا ناچار جو مجھ سے کبھی آگے نہ نکل سکا تھا مجھے تسلیم کرنا پڑا کہ وہ مجھ سے آگے نکل گیا
وہ جب پہلی دفعہ حرم گیا اس نے مجھے بتایا جب عمرہ کیا مجھے بتایا مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم گیا مجھے بتایا میرا کلیجہ ساڑتا رہا میرے شکوے وی جاری ہو جاتے پر کبھی پیسے ہی نہیں جمع ہوئے ویسے وی بلاوا آئے تو بندہ جائے
لیکن یہ دو دن پہلے اس نے مجھے ہلا کر رکھ دیا بولا دبئی جا رہا ملنے آ جا میں نے کہا کوئی لڑکی بلا رہی ہوتی تو چلا وی جاتا تجھ حرام صورت کو ملنے اتنی دور جانے کی کیا ضرورت؟ میں نے کہا دوبئی کدھر عید منانی کلب؟ کہتا وہ تو میں بحرین سارے کلب پھر آیا نئی چیز نہیں میں نے پوچھا تو کرنے کیا جاتا؟ شراب پینے؟ یا بچی پٹانے؟ فرمایا پی بھی لی اور کئی لڑکیوں کے ساتھ ڈانس بھی کر لیا بہت اچھا تجربہ تھا میں نے پوچھا صرف ڈانس؟ ہنس کر بولا باقی خود ہی سمجھ جا نا
اللہ میاں ناٹ فئیر ہدایت دے کر واپس نہیں لینی چاہئے اتنے پاس بلا کر راندہ درگاہ نہیں کرنا چاہئے
باپ نے اس کی منگنی اس لئے توڑ دی تھی کہ لڑکی کا رویہ والدین سے کچھ ناچاق سا لگا بندہ پوچھے آجکل کے والدین بڑے عقلمند؟ پھر اور کہیں بھی رشتہ نہیں ڈھونڈا خود انکل کی اس حرکت سے بیٹا شراب اور کباب میں لگ گیا اس کا عذاب صرف بیٹے کو تو نہیں؟ تیس سال کا لڑکا آپ اس کی شادی کر نہیں رہے وہ اپنی ضرورت پوری کرے گا اور ضرور کرے گا اور نتیجہ دونوں کو اپنے اپنے اعمال کے مطابق بھگتنا پڑے گا اللہ ہر بندے کو ہدایت دے جو دوسرے کی جان کے ساتھ ساتھ اپنی جان پر بھی ظلم کر رہا



Saturday, September 27, 2014
set by example


نومبر کی سردی اور صبح صبح پونے دس بجے کال آ گئی
اٹھ جاو ماموں لینے آ رہے ہیں
میں:کیوں؟
گاڑی کا ٹائر فلیٹ ہو گیا ہے تم نے تبدیل کرنا ہے
ایک دفعہ بڑے سالے کے ایک دوست کی گاڑی میں جیک نہیں تھا اس کی گاڑی پنکچر ہو گئی تو اس کو جیک دینے گیا پر جیسے وہ زنانہ ہاتھ لگا رہا تھا پورا ٹائر تبدیل کر کے دینا پڑ گیا اب بھی یہی کہانی میرے پر پڑ گئی تھی تین دن سے سائن آ رہا گاڑی چلائے جا رہے دس ڈالر کا پنکچر نہیں لگوایا سو ڈالر کا ٹائر ڈلوانا پڑ گیا
خیر وہاں پہنچا جا کر ٹائر تبدیل کیا اتنے میں پیچھے سے آواز آئی
یو نیڈ ہیلپ؟
مڑ کر دیکھا تو لاٹ پادری ساب نیلا سفید چوغہ پہنے آ رہے پیچھے ان کے دس بارہ لوگ اور بھی تھے 
ہم نے کہا نہیں تو انہوں نے بار بار پوچھا یو شیور؟ ہمارے یقین دلانے پر انہوں ںے کہا کہ اچھا اندر کھانے کو کافی سامان ہے باہر کافی ٹھنڈ ہے فارغ ہو کر اندر آو اور کوئی چائے کافی لو
اس کو کہتے ہیں سیٹ بائے ایگزامپل
جو اس پادری اور ساتھ دس بندے لانے کا ہم پر اثر ہوا وہ اس کی سو سال کی تقریروں سے نہ ہو سکتا
حضرت بلال ایسے ہی حضور پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے جانثار بن گئے تھے

https://www.facebook.com/NovelsByNimraAhmed/posts/354506351382059?fref=nf

خان ساب نے پوری قوم کو بل جمع نہ کروانے کا کہا بلکہ بل جلا کر بھی دیکھایا اور انتیس اگست کو زمان پارک کا بل جمع کروا دیا خان ساب اپنے گھر کی بجلی کٹ جانے دیتے خان صاحب نے قسم کھائی ہوئی ہے کہ میرے جیسے لوگوں کو متنفر کر کے ہی چھوڑنا ہے اس قسم کی دو نمبریوں سے خان صاب اور باقی لوگوں میں کیا فرق رہ گیا؟

جیمز بانڈ کوانٹم آف سولیس
ولن ڈومینک گرین افریقہ کے کسی آمر سے ڈیل کر رہا ہوتا ہے کہ وہ پانی کے فلاں ذخائر اس کی کمپنی کے انڈر کر دے نہ ماننے پر وہ اس کو اپوزیشن کی دھمکی دیتا ہے آمر گھٹنے ٹیک دیتا ہے
لیڈر خاص طور پر ہمارے لیڈر وہ نشئی اولاد ہوتے ہیں جو نشے کے لئے بہن کی عزت بھی داو پر لگا دیں تحریک انصاف کا نوازشریف کے خلاف سلامتی کونسل کے باہر احتجاج غلط تھا خان صاب امریکہ آ کر اس احتجاج کی لیڈ کیوں نہیں کی؟ یہ نواز یا خان کا معاملہ نہیں تھا یہاں پاکستان بدنام ہوا ہمارے ملک کی آگے کوئی عزت نہیں اور عزت تو اس وقت سے نہیں جب صدر بش کرکٹ کھیل کر نکل گئے تھے اسی وقت ہم صدر بش سے معذرت کر لیتے کہ کرکٹ بھی سرحد پار ہی کھیل لیں تو شائد آج حالات مختلف ہوتے لیکن حق ہا مشرف سے لے کر کیا نواز کیا عمران سب عقل سے پیدل ہیں ملکوں کے تعلقات شخصیات پر نہیں ہوتے ورنہ مودی سے ویزہ پابندی ہٹا کر پانچ دن کا دورہ نہ ہو رہا ہوتا
یونائٹڈ نیشن کے باہر مظاہرہ سے ہم نے اپنے ہی ملک کا نقصان کیا نواز کا کچھ نقصان نہیں اگلوں کے لئے آسانی ہو گئی کہ تم تو پہلے ہی ناپسند ہو مزید سخت شرائط پیش بھی ہونگی اور نواز مان بھی لے گا کیا اچھا نہیں تھا نواز کو پانچ سال پورے کرنے دیتے اس کے بعد خان ساب الیکشن جیت جاتے تو نواز بھی ادھر پورا خاندان بھی ادھر سب پر مقدمے کرتے الزامات ثابت کر کے سولی لٹکا دیتے 
لیکن شائد خان ساب پکے مومن ہیں یقین رکھتے ہیں کہ کل کا کوئی پتہ نہیں ہو نہ ہو جو کرنا آج ہی کر لو

Tuesday, August 26, 2014
محبت


محبت کی نہیں جاتی
یہ ہو جاتی ہے
دھیرے سے چپکے سے
پتہ بھی نہیں لگتا
اور جب لگتا ہے تب بہت دیر ہو چکی ہوتی ہے
میں جن سے محبت کرتا ہوں ان کی زندگی اجیرن کر دیتا ہوں لڑتا ہوں جھگڑتا ہوں کسی بات کا درست جواب نہیں دیتا ان کے ارد گرد طوفان مچائے رکھتا ہوں مجھے برداشت کرنا کوئی آسان کام نہیں میں رلا دیتا ہوں مجھے محبت کا اعتراف اور اظہار کرنا نہیں آتا
اور جو لوگ مجھ سے محبت کرتے ہیں ان کی تو مجھے بالکل خبر نہیں ہوتی ہو بھی تو میں اپنا حق سمجھ لیتا ہوں کہ وہ میرے گرد دیوانہ وار چکر لگاتے رہیں میں کسی اونچی جگہ پر بیٹھا دیکھتا رہوں اور وہ میرے گرد طواف کرتے کرتے محبت کا دم بھرتے بھرتے مرتے جائیں
اور جب تک پتہ لگتا ہے بہت دیر ہو چکی ہوتی ہے