Pages

Monday, June 11, 2018
اعتکاف


پچھلے سال جمعہ الوداع پر ایک افریقی نوجوان کو سوتے دیکھا تو پہلے تو سوچا اس اعتکاف کا کیا فائدہ پھر سوچا ہو سکتا ہے اسکی طبعیت خراب ہو ہم لوگ جمعہ پڑھ کر فارغ بھی ہو گئے وہ سوتا رہا کم از کم اچھی بات یہ تھی کہ اسکو کسی نے جگایا نہیں ورنہ پاکستان میں تو لوگ اپنے دین کے نہیں آپکے دین کے رکھوالے ہوتے
اس سال گیا تو اب ایک پھر لمبی تان کر سو رہا وہ ایک بھی ہوتا تو چلو لیکن تین عین جمعہ کے خطبہ کے دوران کانوں میں ہیڈ فون لگائے اقامت تک تو فون پر تھے اور سلام پھیر کر جب میں نے دیکھا تو واپس فون پر تھے
عام طور پر ہر جمعہ ایک لڑکا پورے خطبے کے دوران فیسبک پر ہوتا ہے بڑی مشکل سے نماز کے لئے فون رکھتا ہے اور شائد اللہ نے اسکو کوئی کمی نہیں چھوڑی لہذا سلام پھیر کر دعا کی بجائے ایک سیکنڈ میں فیسبک پر
اعتکاف انسان عبادت کے لئے جاتا ہے میرے ساتھ والا لڑکا گیم کھیل را تھا ایک کوئی فلم دیکھ رہا تھا یہ ٹرینڈ نہایت غلط ہے
اب یہ تصویر والا نوٹ کسی نے ٹانکا ہوا تھا جب اس قسم کے بچے/نوجوان اعتکاف بیٹھیں گے تو یہ کچھ ہو گا چور بھی گناہ بخشوانے گیا تھا گردن پر کئی گنا بوجھ لے کر واپس ہو گا
اگر کوئی کہیں بھی کسی بھی مسجد کی انتظامی کمیٹی کا رکن ہے اعتکاف کے لئے شرط رکھ دی جائے کہ فون گھر رکھ کر آؤ دس دن کوئی قیامت نہیں ٹوٹ پڑے گی یا پھر اگلے سال اعتکاف بیٹھ جانا
یہ گیم کھیلنے والے فلمیں دیکھنے والے سزا کے طور پر اگر گھر نہیں بھیجے جا سکتے تو بوریا بستر مسجد کی بیسمنٹ میں شفٹ کر دینا چاہئے

Thursday, June 07, 2018
ریحام خان کی آٹو بائوگرافی

کتاب لکھ کر چھپوانے کے دو طریقے ہوتے ہیں ایک آپ خود پیسے دے کر پرنٹ کروائیں خود اسکو بک سٹورز تک پہنچائیں یا سڑک کنارے کھڑے پر رکھ کر بیچیں اپنا گھر سٹوریج بنائیں یا کوئی جگہ لیں سب کام خود کرنے پڑتے
دوسرا طریقہ یہ ہے کہ پبلشر آپ کو کچھ پیسے دے کر کتاب میں حصہ دار بن جاتا ہے اگر آپ نئے ہیں تو آپ کو ڈالر پر کچھ سینٹ ہی ملتے سارا منافع پبلشر لے جاتا
کیچڑ اچھالنے والی کتاب میں بارگینگ ہوتی آپ کو جو لم سم مل را ہوتا اسکا دارومدار آپ کتنے لوگوں پر انگلی اٹھا سکتے پر ہوتا مثال کے طور پر اگر ریحام کی کتاب صرف عمران خان کے گرد گھومتی تو اسکو چند ہزار ملتے کہ ن لیگیوں کا کتاب اور تعلیم سے کچھ لینا نہیں سنجیدہ طبقہ خرافات پڑھتا نہیں اور پیچھے بہت کم لوگ بچیں گے جو کتاب خرید کر پڑھیں لیکن اگر اس میں وہ چھ اور نام ڈالے تو ہو سکتا ہے کسی کو عمران خان میں دلچسپی نہ ہو لیکن بنت مزاری جیسے مراد سعید میں دلچسپی لیتی اس جیسے مراد سعید یا کوئی اور نام کی وجہ سے کتاب خرید لیں یعنی جتنے زیادہ نام اتنی زیادہ پرابیبلٹی کہ کتاب بکے گی ھینس ریحام نے اتنے لوگوں کو اپنی کتاب میں نشانہ بنایا
ایک اہم بات یہ ہوتی کہ کتاب لکھ کون رہا ڈرائیور لکھے تو وہ ساب کے بارے چسکے ہی لکھ سکتا یا کوئی چھوٹی موٹی اندر کی بات کہ وہ دن کا کتنا حصہ ساب کے ساتھ رہتا؟ سیکرٹری زیادہ اہمیت لے گی کہ وہ دن میں آٹھ گھنٹے تو ساب کے ساتھ رہتی لیکن بیوی لکھے تو وہ تو ہر وقت ہی ساب کے سر پر سوار رہتی اسی لئے کچھ عرصہ پہلے ریحام نے بی بی سی کو انٹرویو دیا تھا تو اپنا تعارف سماجی کارکن ریحام خان کی بجائے عمران خان کی بیوی کی حیثیت سے کروایا تھا کہ وہ اپنا آپ اسٹیبلش کر رہی تھی اس کتاب کے لئے کہ زیادہ سے زیادہ لوگ اسکو جان لیں
گند چھپوانے کو ثبوت بھی چاہئے ہوتے کوئی بھی پبلشر بغیر ثبوت کے کبھی ریحام کی کتاب نہیں چھاپے گا کیونکہ  sue کی صورت میں کمپنی دیوالیہ ہو سکتی یہی وجہ ہے کہ الیکشن میں چھ ہفتے اور کتاب ابھی تک چھپ نہیں سکی یہ ہم دیسی لوگوں کی عادت ہوتی کہ دیکھی جائے گی کچھ نہیں ہوتا سوچ کے ساتھ آگے بڑھتے اور پھر تنگ ہوتے یہی ریحام کے ساتھ ہو رہا
لیکن یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ سیاستدانوں کو کنٹرول ہمیشہ ایسے بلیک میلنگ سے کیا جاتا اس کی شروعات بھی برطانیہ سے ہی ہوئی تھی
بلیک بیری کہاں ہے یہ تو نہیں معلوم لیکن خانصاحب بلیک میل ہوتے نہیں اور فی الحال محسوس ہوتا ہے اللہ کا کرم ہے ان پر
اللہ پاکستان پر رحم کرے آمین