جب ہم چھوٹے ہوتے تھے تو میرے بابا ہم لوگوں کو صرف اور صرف پھلجڑیاں لے کر دیتے تھے۔ (شائی یہی وجہ ہے کہ ہم آج تک پھلجڑیاں ہی چھوڑ رہے ہیں اور کوئی دھماکہ کرنے میں ناکام رہے ہیں۔) ہم بھی کافی ضد کرتے ہوتے تھے مگر مجال ہے کہ ہمارے بابا جان مان جائیں مجبوری تھی لہذا ہم پھلجڑیوں سے ہی کام چلاتے رہے۔ ہاں یہ سچ ہے کہ جب ہمارے چچا حضور نے آتش بازی کے نیک کام میں ہم بچہ پارٹی کو شامل کیا تو ہمیں بھی جدید اسلحہ جیسے ماچس بم ، ڈھولکی بم، کلاشنکوف۔ انار وغیرہ تک رسائی حاصل ہو گئی مگر پھر بھی ہم نے صرف ماچس بم تک ہی اپنے آپ کو محدود رکھا کیونکہ یہ ذرا محفوظ قسم تھی۔
ہم چونکہ ذرا زیادہ ہی بدتمیز واقع ہوئے ہیں تو بجائے اپنے تمام کزنوں کا ساتھ دینے کے ہم نے اپنا اسلحہ store کرنا شروع کر دیا۔ کیونکہ اس کے برے اثرات ہم خود دیکھ چکے تھے۔ ویسے بھی ہم ایسے مزاق کے قائل نہیں جس سے دوسرے کو تکلیف ہوں۔ ہاں پھلجڑی تو پھر پھلجڑی ہے نا۔
خیر شب برات ہر سال آتی ہے تو مجھے دو خیال ضرور آتے ہیں
پہلا
ہیں یہ اتنی جلدی دوبارہ آگئی۔ سال گزر بھی گیا۔
دوسرا
تو پچھلے سال شب برات کی رات کو اللہ جی نے میرا نام زندہ لوگوں کی لسٹ میں رکھا تھا۔ پتہ نہیں اس سال میرا نام اس لسٹ میں ہوگا کہ نہیں۔
اور یہ ایک بہت عجیب بات ہے کہ شب برات گزرنے کے بعد کسی کے مرنے کی پہلی خبر ملتی ہے پھر دھیان چلا جاتا ہے کہ اسکا نام اس دفعہ نہیں تھا پتہ نہیں میرا ہے کہ نہیں۔
چلئے جناب آپکو نیا سال مبارک ہو۔ کیا کہا؟ میرا دماغ چل گیا ہے؟ ارے صاحب وہ تو کب کا چلا ہوا ہے۔ دراصل آج سے رزق کا نیا سال شروع ہو رہا ہے میری دعا ہے کہ ہم سب کے رزق میں اس سال کشادگی ہی ہو کمی نہیں۔
آمین۔