Pages

Saturday, November 19, 2005
کسی بات پر میں کسی سے خفا ہوں

کسی بات پر میں کسی سے خفا ہوں
میں زندہ ہوں پر زندگی سے خفا ہوں
خفا ہوں، خفا ہوں، خفا ہوں۔۔۔

کسی بات پر میں کسی سے خفا ہوں
میں زندہ ہوں پر زندگی سے خفا ہوں
خفا ہوں، خفا ہوں، خفا ہوں۔۔۔

مجھے دوستوں سے شکائیت ہے شائد
مجھے دشمنوں سے محبت ہے شائد
میں اس دوستی دشمنی سے خفا ہوں
میں اس دوستی دشمنی سے خفا ہوں
خفا ہوں، خفا ہوں، خفا ہوں۔۔۔

کسی بات پر میں کسی سے خفا ہوں
میں زندہ ہوں پر زندگی سے خفا ہوں
خفا ہوں، خفا ہوں، خفا ہوں۔۔۔

نہ جانے کہاں کسے دیکھتا ہوں
مگر جب جہاں جسے دیکھتا ہوں
سمجھتا ہے وہ میں اسی سے خفا ہوں
سمجھتا ہے وہ میں اسی سے خفا ہوں
خفا ہوں، خفا ہوں، خفا ہوں۔۔۔

کسی بات پر میں کسی سے خفا ہوں
میں زندہ ہوں پر زندگی سے خفا ہوں
خفا ہوں، خفا ہوں، خفا ہوں۔۔۔

نہ جاگا ہوا ہوں، نہ سویا ہوا ہوں
میں دل کے اندھیروں میں کھویا ہوا ہوں
کسی چاند کی کی چاندنی سے خفا ہوں
کسی چاند کی چاندنی سے خفا ہوں
خفا ہوں، خفا ہوں، خفا ہوں۔۔۔

کسی بات پر میں کسی سے خفا ہوں
میں زندہ ہوں پر زندگی سے خفا ہوں
خفا ہوں، خفا ہوں، خفا ہوں۔۔۔
Comments
0 Comments

0 تبصرے: